حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سرویس کے مطابق، بدھ کے روز اسپین کے شہر مرسیا میں اسلامو فوبیا اقدامات میں سے ایک قدم اس وقت منظر عام پر آیا جب نمازی اور کابیجو ڈی ٹورس مسجد کے منتظمین نے مسجد کی داخلی دیوار پر نعروں اور لیبلوں سے اسلام کی توہین کرنے والے اشتہارات، نیز چھری سے کٹے ہوئے ایک سور کے سر کی ایک پینٹنگ بھی ملی۔
اس اسلامو فوبیا حرکت نے شہر کے مسلمانوں اور مومنین کو مشتعل کردیا اور اسلامی کمیونٹی آف مرسیا اور مراکش کی مہاجر کارکنوں کی انجمن نے بھی اس کی شدید مذمت کی۔
تارکین وطن کارکنان کی مراکش ایسوسی ایشن کے چیئرمین صباح یعقوبی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلام مخالف فعل مرسیا کے مسلمانوں کے لئے ناقابل قبول اور ناقابل معافی توہین ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ اس خطے کے نوجوان اور نوعمر اس اسلام مخالف اقدام سے متاثر ہوں گے اور مذہب اور اس کی حرمت سے منہ موڑ لیں گے۔
واضح رہے کہ پولیس نے در حال حاضر اس فعل کے مرتکب افراد کی تلاش کے لئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔